غزہ میں نومولود کو 37 دن بعد ملبے سے معجزانہ طور پر زندہ بچا لیا گیا۔

جنگ کے دوران پیدا ہونے والے فلسطینی بچے کو اسرائیل کی طرف سے گھر پر بمباری کے 37 دن بعد زندہ بچا لیا گیا۔
اسرائیل حماس تنازعہ کے درمیان غزہ کی پٹی سے ایک قابل ذکر اور حوصلہ افزا کہانی سامنے آئی ہے۔
ایک فلسطینی نوزائیدہ بچہ، جو جنگ شروع ہونے سے چند دن پہلے پیدا ہوا تھا، اس نے مشکلات کا مقابلہ کیا جب وہ جس گھر میں پیدا ہوئے تھے، اسرائیلی حملے کا نشانہ بنے۔
تباہی کے باوجود، شیر خوار معجزانہ طور پر بچ گیا اور جنگ شروع ہونے کے 37 دن بعد اسے حیرت انگیز طور پر بچایا گیا۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ ریسکیو آپریشن بچے کے خاندانی گھر کی باقیات کے قریب ہوا۔
جنگ کی افراتفری میں پیدا ہونے والے اس نوزائیدہ کی لچک نے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی ہے کیونکہ ابتدائی حملے کے کافی عرصے بعد انہیں ملبے سے نکالا گیا تھا۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے X (سابقہ ٹویٹر) پر اس خبر کو شیئر کرتے ہوئے اس واقعہ کو ایک "معجزہ قرار دیا جو 37 دن بعد سامنے آیا۔
جنگ کے پہلے دنوں میں پیدا ہونے والے بچے کو اسرائیل کی بمباری سے گھر کے ملبے سے زندہ بچا لیا گیا تھا۔